تشریح:
موت کی تمنا اس لیے ممنوع ہے کہ اللہ تعالیٰ نے لوگوں کی موت کا وقت مقرر کررکھا ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر ہے۔ موت کی تمنا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر تسلیم نہ کرنا بلکہ اس سے اظہار ناراضی کرنا ہے۔ ایک حدیث میں دنیوی مصیبتوں کی وجہ سے موت کی تمنا کو قابل مذمت قرار دیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ آدمی کسی کی قبر کے پاس سے گزرے گا توکہے گا: کاش! میں اس صاحب قبر کی جگہ پر ہوتا اور ایسا کہنا کسی دین داری کے خطرے کے پیش نظر نہیں ہوگا بلکہ دنیاوی بلاؤں اورمصیبتوں سے گھبرا کر ایساکہے گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7302(157)