تشریح:
امام بخاری ؒ کا استدلال ’’عورتوں کا مردوں کے ہمراہ تکبیرات کہنا‘‘ سے ہے کیونکہ عورتوں کا عید کے دن یہ عمل کرنا اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے۔ باقی ایام منیٰ بھی اس میں شامل ہیں کیونکہ یہ ايام معدودات سے ہیں اور ان ایام میں ذکر کرنا قرآن مجید کی نص صریح سے ثابت ہے۔ واضح رہے کہ دیگر روایات میں مستورات کا دعا کرنا، کارخیر میں حصہ لینا تو ثابت ہے لیکن ان کا مردوں کے ہمراہ تکبیرات کہنا صرف امام بخاری ؒ کی پیش کردہ روایت میں ہے، لیکن دیگر دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ تکبیرات کو آہستہ آواز میں کہیں کیونکہ مردوں کے متعلق احادیث میں ہے کہ وہ اتنی اونچی آواز سے تکبیرات کہتے کہ ان کے گلے خشک ہو جاتے اور ان کی آواز پست ہو جاتی۔ یہ کیفیت عورتوں سے متعلق نہیں ہونی چاہیے۔ وہ تکبیرات میں حصہ ضرور لیں لیکن مردوں کے مقابلے میں اپنی آواز پست رکھیں۔ واللہ أعلم۔