قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ قَامَ إِلَى جَنْبِ الإِمَامِ لِعِلَّةٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

651. حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي مَرَضِهِ»، فَكَانَ يُصَلِّي بِهِمْ، قَالَ عُرْوَةُ: فَوَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفْسِهِ خِفَّةً، فَخَرَجَ، فَإِذَا أَبُو بَكْرٍ يَؤُمُّ النَّاسَ، فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ اسْتَأْخَرَ، فَأَشَارَ إِلَيْهِ: «أَنْ كَمَا أَنْتَ»، فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِذَاءَ أَبِي بَكْرٍ إِلَى جَنْبِهِ، فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِصَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلاَةِ أَبِي بَكْرٍ

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

تمہید کتاب (باب: جو شخص کسی عذر کی وجہ سے صف چھوڑ کر امام کے بازو میں کھڑا ہو۔)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

651.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے دوران علالت میں حکم دیا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ لوگوں کو نماز پڑھائیں، چنانچہ وہ اس دوران میں نماز پڑھاتے رہے۔ حضرت عروہ کہتے ہیں: ایک دن رسول اللہ ﷺ نے کچھ افاقہ محسوس کیا، چنانچہ آپ باہر تشریف لائے تو دیکھا کہ حضرت ابوبکر ؓ لوگوں کو نماز پڑھا رہے ہیں۔ جب ابوبکر صدیق ؓ کی نگاہ آپ ﷺ پر پڑی تو انہوں نے پیچھے ہٹنا چاہا لیکن آپ نے اشارہ فرمایا کہ اپنی جگہ پر رہو۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے پہلو میں ان کے برابر بیٹھ گئے۔ اندریں حالات حضرت ابوبکر صدیق ؓ رسول اللہ ﷺ کی اقتدا میں نماز ادا کر رہے تھے اور دیگر لوگ حضرت ابوبکر ؓ کی اقتدا میں نماز پڑھ رہے تھے۔