قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ التَّنَحْنُحِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم : ضعیف الإسناد 

1213. أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنِي شُرَحْبِيلُ يَعْنِي ابْنَ مُدْرِكٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُجَيٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ لِي عَلِيٌّ كَانَتْ لِي مَنْزِلَةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ تَكُنْ لِأَحَدٍ مِنْ الْخَلَائِقِ فَكُنْتُ آتِيهِ كُلَّ سَحَرٍ فَأَقُولُ السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَإِنْ تَنَحْنَحَ انْصَرَفْتُ إِلَى أَهْلِي وَإِلَّا دَخَلْتُ عَلَيْهِ

مترجم:

1213.

حضرت علی ؓ فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺ کے نزدیک میرے لیے خصوصی مرتبہ و مقام تھا جو کسی دوسرے کا نہ تھا۔ میں ہر رات سحری کے وقت آپ کے پاس جاتا اور کہتا [السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ] اگر آپ کھنکھارتے تو میں واپس گھر آجاتا ورنہ آپ کے پاس (اندر) چلا جاتا تھا۔