تشریح:
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے فرض کام بیان کیے ہیں یا وہ کام جن میں وہ صحابی سستی کرتا تھا۔ دونوں صورتوں میں ان کاموں کے بغیر نماز نہیں ہوتی کیونکہ آپ نے فرمایا تھا: ”تیری نماز نہیں ہوئی۔“ (باقی مباحث کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۰۵۴)