قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابٌ أَقَلِّ مَا يُجْزِي مِنْ عَمَلِ الصَّلَاةِ)

حکم : صحیح 

1314. أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ يَحْيَى بْنِ خَلَّادِ بْنِ رَافِعِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَمٍّ لَهُ بَدْرِيٍّ قَالَ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمُقُهُ فِي صَلَاتِهِ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ ثُمَّ قَالَ لَهُ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ فَصَلَّى ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ ثُمَّ قَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ حَتَّى كَانَ عِنْدَ الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ فَقَالَ وَالَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ لَقَدْ جَهِدْتُ وَحَرَصْتُ فَأَرِنِي وَعَلِّمْنِي قَالَ إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تُصَلِّيَ فَتَوَضَّأْ فَأَحْسِنْ وُضُوءَكَ ثُمَّ اسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ فَكَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ ثُمَّ ارْكَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ قَاعِدًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ فَإِذَا أَتْمَمْتَ صَلَاتَكَ عَلَى هَذَا فَقَدْ تَمَّتْ وَمَا انْتَقَصْتَ مِنْ هَذَا فَإِنَّمَا تَنْتَقِصُهُ مِنْ صَلَاتِكَ

مترجم:

1314.

ایک بدری صحابی (حضرت رفاعہ بن رافع) ؓ نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مسجد میں بیٹھا تھا کہ ایک آدمی داخل ہوا اور اس نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر وہ نبی ﷺ کے پاس آیا اور آپ کو سلام کہا جب کہ نبی ﷺ اسے نماز میں دیکھتے رہے تھے۔ آپ نے اسے سلام کا جواب دیا اور فرمایا: ”واپس جا، دوبارہ نماز پڑھ، تو نے نماز نہیں پڑھی۔“ وہ واپس گیا، پھر نماز پڑھی، پھر نبی ﷺ کے پاس آیا اور آپ کو سلام کہا۔ آپ نے اسے سلام کا جواب دیا اور فرمایا: ”واپس جا، پھر نماز پڑھ، تو نے نماز نہیں پڑھی۔ حتیٰ کہ تیسری یا چوتھی دفعہ ہوئی تو اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ پر کتاب اتاری! میں تو (بار بار نماز پڑھ کر) تھک گیا ہوں۔ میری خواہش ہے کہ آپ مجھے (نماز پڑھ کر) دکھائیں اور مجھے سکھلا دیں۔ آپ نے فرمایا: ”جب تو نماز کا ارادہ کرے تو وضو کر اور بہترین وضو کر، پھر قبلے کی طرف منہ کر اور اللہ أکبر کہہ، پھر قرآن (کم از کم فاتحہ) پڑھ، پھر رکوع کر حتیٰ کہ تجھے رکوع میں اطمینان حاصل ہو، پھر سر اٹھا حتیٰ کہ سیدھا کھڑا ہوجائے، پھر سجدہ کر حتیٰ کہ تجھے سجدے میں اطمینان حاصل ہو، پھر سر اٹھا حتیٰ کہ تو اطمینان سے بیٹھ جائے، پھر دوسرا سجدہ کر حتیٰ کہ تجھے سجدے میں اطمینان حاصل ہو، پھر سر اٹھا، پھر جب تو اس طریقے سے نماز مکمل کرلے تو تیری نماز مکمل اور صحیح ہو جائے گی۔ اور جو تو ان کاموں میں کمی کرے گا تو یقیناً اپنی نماز ہی میں نقص ڈالےگا۔“