قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ عَدَدِ التَّسبِيحِ)

حکم : صحیح 

1352. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ قَالَ سَمِعْتُ كُرَيْبًا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ جُوَيْرِيَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَيْهَا وَهِيَ فِي الْمَسْجِدِ تَدْعُو ثُمَّ مَرَّ بِهَا قَرِيبًا مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ فَقَالَ لَهَا مَا زِلْتِ عَلَى حَالِكِ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكِ يَعْنِي كَلِمَاتٍ تَقُولِينَهُنَّ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا نَفْسِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا نَفْسِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا نَفْسِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ زِنَةَ عَرْشِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ زِنَةَ عَرْشِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ زِنَةَ عَرْشِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ مِدَادَ كَلِمَاتِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ مِدَادَ كَلِمَاتِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ مِدَادَ كَلِمَاتِهِ

مترجم:

1352.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنی زوجہ محترمہ جویریہ بنت حارث‬ ؓ ک‬ےپاس سے گزرے جب کہ وہ اپنی جائے نماز پر بیٹھی ذکر اذکار کر رہی تھیں۔ پھر آپ دوپہر کے قریب دوبارہ ان کے پاس سے گزرے۔ (وہ اس وقت بھی بیٹھی تھیں) آپ نے ان سے فرمایا: ”تم اس وقت سے اسی حالت میں ہو؟“ انھوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”میں تمھیں کچھ کلمات نہ سکھا دوں جنھیں تم پڑھا کرو: [سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ] ”اللہ کی تسبیح ہے، اس کی مخلوقات کی تعداد کے برابر۔“ تین دفعہ [سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا نَفْسِهِ] ”اللہ کی تسبیح ہے اس کی رضا مندی کے مطابق۔“ تین دفعہ [سُبْحَانَ اللَّهِ زِنَةَ عَرْشِهِ] ”اللہ کی تسبیح ہے اس کے عرش کے وزن کے مطابق۔“ تین دفعہ [سُبْحَانَ اللَّهِ مِدَادَ كَلِمَاتِهِ] ”اللہ کی تسبیح ہے اس کے کلمات کی روشنائی کے برابر۔“ تین دفعہ۔