قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ صَلَاةِ الْقَاعِدِ فِي النَّافِلَةِ وَذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى أَبِي إِسْحَقَ فِي ذَلِكَ)

حکم : صحیح 

1652. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ حَدِيثِ أَبِي عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْتَنِعُ مِنْ وَجْهِي وَهُوَ صَائِمٌ وَمَا مَاتَ حَتَّى كَانَ أَكْثَرُ صَلَاتِهِ قَاعِدًا ثُمَّ ذَكَرَتْ كَلِمَةً مَعْنَاهَا إِلَّا الْمَكْتُوبَةَ وَكَانَ أَحَبُّ الْعَمَلِ إِلَيْهِ مَا دَامَ عَلَيْهِ الْإِنْسَانُ وَإِنْ كَانَ يَسِيرًا خَالَفَهُ يُونُسُ رَوَاهُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ

مترجم:

1652.

حضرت عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ روزے کی حالت میں میرے چہرے (کے بوسے) سے پرہیز نہیں فرماتے تھے اور جب آپ قریب الوفات تھے تو فرض نماز کے علاوہ آپ کی اکثر نماز بیٹھ کر ہوتی تھی۔ اور آپ ﷺ کے نزدیک زیادہ پسندیدہ عمل وہ ہوتا تھا جس پر انسان ہمیشگی کرے چاہے وہ تھوڑا ہی ہو۔ یونس نے اس روایت کو ابواسحاق سے بیان کرتے ہوئے عمر بن ابی زائدہ کی مخالفت کی ہے اور یہ روایت عن ابی اسحاق عن الاسود عن ام سلمہ کی سند سے بیان کی ہے۔