قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ شَقِّ الْجُيُوبِ)

حکم : صحیح الإسناد 

1867. أَخْبَرَنَا هَنَّادٌ، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ سَهْمِ بْنِ مِنْجَابٍ، عَنْ الْقَرْثَعِ، قَالَ: لَمَّا ثَقُلَ أَبُو مُوسَى صَاحَتْ امْرَأَتُهُ فَقَالَ: أَمَا عَلِمْتِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: بَلَى، ثُمَّ سَكَتَتْ، فَقِيلَ لَهَا بَعْدَ ذَلِكَ: أَيُّ شَيْءٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: «إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ حَلَقَ، أَوْ سَلَقَ، أَوْ خَرَقَ»

مترجم:

1867.

حضرت قرثع نے کہا: جب حضرت ابو موسیٰ ؓ کو تکلیف زیادہ ہوگئی تو ان کی ایک زوجۂ محترمہ رونے لگیں، حضرت ابو موسیٰ نے فرمایا: کیا تجھے پتا نہیں کہ اس بارے میں رسول اللہ ﷺ نے کیا فرمایا ہے؟ وہ کہنے لگیں، کیوں نہیں؟ پھر وہ چپ ہوگئیں، بعد میں ان سے پوچھا گیا: اللہ کے رسول ﷺ کا وہ فرمان کیا تھا؟ وہ کہنے لگیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس شخص پر لعنت کی ہے جو (سوگ کی بنا پر) بال مونڈے یا چیخے چلائے یا کپڑے پھاڑے۔