قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ فِيهِ)

حکم : صحیح (الألباني)

2178. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ ابْنَ الْهَادِ حَدَّثَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ كَانَتْ إِحْدَانَا تُفْطِرُ فِي رَمَضَانَ فَمَا تَقْدِرُ عَلَى أَنْ تَقْضِيَ حَتَّى يَدْخُلَ شَعْبَانُ وَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ فِي شَهْرٍ مَا يَصُومُ فِي شَعْبَانَ كَانَ يَصُومُهُ كُلَّهُ إِلَّا قَلِيلًا بَلْ كَانَ يَصُومُهُ كُلَّهُ

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: اس روایت میں محمد بن ابراہیم کے شاگردوں کا اختلاف(کہ بعض نے اسے حضرت ام سلمہ کی طرف منسوب کیا ہے اور بعض نے حضرت عائشہؓ کی طرف))

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

2178.

حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ ہم ازواجِ مطہرات میں سے کسی ایک کو رمضان المبارک کے کچھ روزے (حیض کی بنا پر) چھوڑنے پڑتے تھے، وہ ان کی قضا نہیں دے سکتی تھی حتیٰ کہ ماہ شعبان آجاتا۔ رسول اللہ ﷺ کسی مہینے میں اتنے روزے نہ رکھتے تھے جتنے شعبان میں رکھتے تھے، صرف چند دن چھوڑ کر باقی روزے رکھتے تھے بلکہ (یہی کہہ لیجئے کہ) سارا مہینہ ہی روزے رکھتے تھے۔