1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابٌ: مَتَى يُقْضَى قَضَاءُ رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1950. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ كَانَ يَكُونُ عَلَيَّ الصَّوْمُ مِنْ رَمَضَانَ فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَقْضِيَ إِلَّا فِي شَعْبَانَ قَالَ يَحْيَى الشُّغْلُ مِنْ النَّبِيِّ أَوْ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

Sahi-Bukhari : Fasting (Chapter: To make up for the missed days of fasting )

مترجم: BukhariWriterName

1950. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ مجھ پر رمضان کے فوت شدہ روزے ہوتے اور میں شعبان کے مہینے کے علاوہ انھیں قضا نہ کرسکتی تھی۔ (راوی حدیث) یحییٰ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں مشغول ہونے کی وجہ سے انھیں قضا کرنے کاوقت نہیں ملتا تھا۔


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ قَضَاءِ رَمَضَانَ فِي شَعْبَانَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1146. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، تَقُولُ: «كَانَ يَكُونُ عَلَيَّ الصَّوْمُ مِنْ رَمَضَانَ، فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَقْضِيَهُ إِلَّا فِي شَعْبَانَ، الشُّغْلُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

Muslim : The Book of Fasting (Chapter: It is Permissible to delay making up missed Ramadan Fasts until before the next Ramadan comes, and this is for those who broke the fast for a reason such as sickness, travel, menstruation and the like )

مترجم: MuslimWriterName

1146. زہیر نے کہا: ہمیں یحییٰ بن سعید نے ابو سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت بیان کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا: فرما رہی تھیں: میرے ذمہ رمضان کے روزوں کی قضا ہوتی تو میں ان کی شعبان کے سوا کسی ماہ میں (یہ) قضا روزے نہ رکھ سکتی (اور اس کا سبب) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بنا پر یا آپ ﷺ کے ساتھ مصروفیت ہوتی۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ قَضَاءِ رَمَضَانَ فِي شَعْبَانَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1146.04. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: «إِنْ كَانَتْ إِحْدَانَا لَتُفْطِرُ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا تَقْدِرُ عَلَى أَنْ تَقْضِيَهُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى يَأْتِيَ شَعْبَانُ»...

Muslim : The Book of Fasting (Chapter: It is Permissible to delay making up missed Ramadan Fasts until before the next Ramadan comes, and this is for those who broke the fast for a reason such as sickness, travel, menstruation and the like )

مترجم: MuslimWriterName

1146.04. محمد بن ابراہیم نے ابو سلمہ بن عبدالرحمان سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم میں سے کوئی ایک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں روزہ چھوڑتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں اس کی قضا نہ دے پاتی، یہاں تک کہ  شعبان آ جاتا۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي فَضْلِ صَوْمِهِ)

حکم: ضعیف

2447. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَسْلَمَةَ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّ أَسْلَمَ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: صُمْتُمْ يَوْمَكُمْ هَذَا؟، قَالُوا: لَا، قَالَ: فَأَتِمُّوا بَقِيَّةَ يَوْمِكُمْ، وَاقْضُوهُ. قَالَ أَبو دَاود: يَعْنِي: يَوْمَ عَاشُورَاءَ....

Abu-Daud : Fasting (Kitab Al-Siyam) (Chapter: The Virtues Of Fasting it ('Ashura') )

مترجم: DaudWriterName

2447. عبدالرحمٰن بن مسلمہ اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ قبیلہ اسلم کے لوگ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچے تو آپ نے ان سے پوچھا: ”کیا تم نے آج کا روزہ رکھا ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو بقیہ دن کو بطور روزہ کے پورا کرو اور اس کی قضاء کرنا۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اس سے مراد عاشورا کا دن تھا۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَأْخِيرِ قَضَاءِ رَمَضَانَ​)

حکم: صحیح

783. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ السُّدِّيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْبَهِيِّ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا كُنْتُ أَقْضِي مَا يَكُونُ عَلَيَّ مِنْ رَمَضَانَ إِلَّا فِي شَعْبَانَ حَتَّى تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَقَدْ رَوَى يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَ هَذَا...

Tarimdhi : The Book on Fasting (Chapter: What Has Been Related About Delay When Making Up For Ramadan )

مترجم: TrimziWriterName

783. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رمضان کے جو روزے مجھ پر رہ جاتے انہیں میں شعبان ہی میں قضا کر پاتی تھی۔ جب تک کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات نہیں ہو گئی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


10 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِ...)

حکم: صحیح

2178. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ ابْنَ الْهَادِ حَدَّثَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ كَانَتْ إِحْدَانَا تُفْطِرُ فِي رَمَضَانَ فَمَا تَقْدِرُ عَلَى أَنْ تَقْضِيَ حَتَّى يَدْخُلَ شَعْبَانُ وَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ فِي شَهْرٍ مَا يَصُومُ فِي شَعْبَانَ كَانَ يَصُومُهُ كُلَّهُ إِلَّا قَلِيلًا بَلْ كَانَ يَصُومُهُ كُلَّهُ...

Sunan-nasai : The Book of Fasting (Chapter: The Different Report from Muhammad Bin Ibrahim about that )

مترجم: NisaiWriterName

2178. حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ ہم ازواجِ مطہرات میں سے کسی ایک کو رمضان المبارک کے کچھ روزے (حیض کی بنا پر) چھوڑنے پڑتے تھے، وہ ان کی قضا نہیں دے سکتی تھی حتیٰ کہ ماہ شعبان آجاتا۔ رسول اللہ ﷺ کسی مہینے میں اتنے روزے نہ رکھتے تھے جتنے شعبان میں رکھتے تھے، صرف چند دن چھوڑ کر باقی روزے رکھتے تھے بلکہ (یہی کہہ لیجئے کہ) سارا مہینہ ہی روزے رکھتے تھے۔ ...