تشریح:
(1) نکاح کا پیغام بھیجنا کوئی معیوب بات نہیں اور نہ کسی کو اس پر ناراض ہونا چاہیے۔ جب تک کوئی چیز طلب نہ کی جائے، وہ کیسے مل سکے گی؟ البتہ پیغام عورت کے ولی کو بھیجا جائے۔ بیوہ کو براہ راست بھی پیغام بھیجا سکتا ہے۔ وہ اپنے اولیاء کے مشورے سے جواب دے گی۔ حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہ کو آخری طلاق ہوگئی اور عدت ختم ہوچکی تھی۔ دوران عدت شادی کا پیغام ممنوع ہے۔ حدیث کی ترتیب میں فرق ہے۔
(2) ”مال دار خاتون“ یہ ترجمہ ہے غنیۃ کا۔ بعض نسخوں میں لفظ عتیۃ ہے‘ یعنی بوڑھی خاتون تھیں۔ یہ معنیٰ بھی صحیح ہیں۔ تبھی تو ان کے پاس اجنبی مہمان آکر کھڑے تھے۔ اور وہ انہیں کھانا کھلاتی تھیں۔