تشریح:
(1) قرآن مجید کے ظاہر الفاظ ﴿زَوَّجْنَاكَهَا﴾ دلالت کرتے ہیں کہ ان کا نکاح زمین پر نہیں ہوا بلکہ اللہ تعالیٰ کے ان الفاظ سے ہی نکاح کا انعقاد ہوگیا۔ علاوہ ازیں ان کے الگ نکاح کا صراحتاً ذکر بھی نہیں۔ اس اعتبار سے حضرت زیدؓ کا یہ فخر بجا تھا کہ ان کا نکاح آسمانوں پر ہوا ہے، جبکہ دوسری ازواج کا نکاح ان کا اولیاء نے اپنی مرضی سے کیا۔ اور یہ واقعتا فخر کی بات ہے۔
(2) ”پردے والی آیت“ اس سے سورۂ احزاب کی آیت مراد ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ .....﴾ (الأحزاب: ۳۳:۵۳)