تشریح:
(1) دراصل اس راویت میں امام نسائی رحمہ اللہ کے دو استاد ہیں: محمد بن رافع اور عمروبن منصور۔ دونوں کے روایت کردہ الفاظ میں معمولی سا اختلاف ہوگا کیونکہ عمروبن منصور نے روایت بالمعنیٰ بیان کی ہے۔ بیان شدہ الفاظ محمد بن رافع کے ہیں۔ واللہ أعلم۔
(2) ام المومنین حضرت صفیہؓ غزوۂ خیبر میں یہودیوں کی شکست فاش کے بعد قید ہوگئی تھیں۔ ان کا نکاح تھوڑا عرصہ پہلے ہوا تھا۔ خاوند اسی جنگ میں مارا گیا۔ چونکہ وہ ایک عظیم سردار کی بیٹی اور ایک دوسرے سردار کی بیوی تھیں‘ لہٰذا لوگوں کے مطالبے پر نبیﷺ نے انہیں اپنے لیے منتخب فرمایا۔ چونکہ قیدی غلام بن جاتے ہیں۔ وہ بھی غلام ہی تھیں۔ آپ نے انہیں آزاد فرما کر ان سے نکاح فرما لیا۔ اس طرح یہودیوں کی مخالفت میں زور نہ رہا۔ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْهُ وَأَرْضَاہُ۔ حضرت صفیہؓ حضرت ہارون علیہ السلام کی نسل مبارکہ سے تھیں۔