2 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ التَّزْوِيجِ عَلَى الْعِتْقِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3343. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح وَأَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ الْحَبْحَابِ عَنْ أَنَسٍ أَعْتَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةَ وَجَعَلَ عِتْقَهَا مَهْرَهَا وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: آزادی کے مہر مقرر کرکے نکاح کرنا )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

3343. حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے حضرت صفیہؓ کو آزاد (فرما کر ان سے نکاح) فرمایا اور ان کی آزادی کو ان کا مہر قراردیا۔ یہ لفظ محمد (بن رافع) کے ہیں۔


4 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ الْأَحْبَاسِ كَيْفَ يُكْتَبُ الْحَبْسُ وَذِك...)

حکم: صحیح()(الألباني)

3699. أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَصَابَ عُمَرُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَصَبْتُ أَرْضًا لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِي فَكَيْفَ تَأْمُرُ بِهِ قَالَ إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا فَتَصَدَّقَ بِهَا عَلَى أَنْ لَا تُبَاعَ وَلَا تُوهَبَ وَلَا تُورَثَ فِي الْفُقَرَاءِ وَالْقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالضَّيْفِ وَابْنِ السَّبِيلِ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُوفِ وَيُطْعِ...

سنن نسائی : کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل (باب: وقف کی دستاویز کیسے لکھی جائے؟ نیز ابن عمر کی حدیث کی بابت ابن عون پر اختللاف کا ذکر )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

3699. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ کو خیبر میں کچھ زمین ملی۔ وہ نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: میں نے ایسی زمین حاصل کی ہے کہ میرے خیال کے مطابق اس سے قیمتی اور عمدہ مال مجھے کبھی نہیں ملا۔ (میرا خیال ہے کہ میں اسے صدقہ کردوں)۔ آپ اس بارے میں کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تم چاہو تو اصل زمین کو وقف کردو اور اس کی آمدنی صدقہ کردو۔“ چنانچہ حضرت عمر ؓ نے اس شرط پر اسے صدقہ (وقف) کردیا کہ اسے نہ تو بیچا جا سکے گا‘ نہ کسی کو ہبہ کی جا سکے گی اور نہ اس میں وراثت چلے گی‘ البتہ اس کی آمدنی فقراء‘ رشتہ داروں&l...