قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ وَقْفِ الْمَسَاجِدِ)

حکم : صحیح 

3607. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سَمِعْتُ حُصَيْنَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ بْنِ جَاوَانَ عَنْ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ خَرَجْنَا حُجَّاجًا فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَنَحْنُ نُرِيدُ الْحَجَّ فَبَيْنَا نَحْنُ فِي مَنَازِلِنَا نَضَعُ رِحَالَنَا إِذْ أَتَانَا آتٍ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ اجْتَمَعُوا فِي الْمَسْجِدِ وَفَزِعُوا فَانْطَلَقْنَا فَإِذَا النَّاسُ مُجْتَمِعُونَ عَلَى نَفَرٍ فِي وَسَطِ الْمَسْجِدِ وَإِذَا عَلِيٌّ وَالزُّبَيْرُ وَطَلْحَةُ وَسَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَإِنَّا لَكَذَلِكَ إِذْ جَاءَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ عَلَيْهِ مُلَاءَةٌ صَفْرَاءُ قَدْ قَنَّعَ بِهَا رَأْسَهُ فَقَالَ أَهَاهُنَا عَلِيٌّ أَهَاهُنَا طَلْحَةُ أَهَاهُنَا الزُّبَيْرُ أَهَاهُنَا سَعْدٌ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ يَبْتَاعُ مِرْبَدَ بَنِي فُلَانٍ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ فَابْتَعْتُهُ بِعِشْرِينَ أَلْفًا أَوْ بِخَمْسَةٍ وَعِشْرِينَ أَلْفًا فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ اجْعَلْهَا فِي مَسْجِدِنَا وَأَجْرُهُ لَكَ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ فَأَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ يَبْتَاعُ بِئْرَ رُومَةَ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ فَابْتَعْتُهُ بِكَذَا وَكَذَا فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ قَدْ ابْتَعْتُهَا بِكَذَا وَكَذَا قَالَ اجْعَلْهَا سِقَايَةً لِلْمُسْلِمِينَ وَأَجْرُهَا لَكَ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ فَأَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَظَرَ فِي وُجُوهِ الْقَوْمِ فَقَالَ مَنْ جَهَّزَ هَؤُلَاءِ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ يَعْنِي جَيْشَ الْعُسْرَةِ فَجَهَّزْتُهُمْ حَتَّى مَا يَفْقِدُونَ عِقَالًا وَلَا خِطَامًا قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ اللَّهُمَّ اشْهَدْ

مترجم:

3607.

حضرت احنف بن قیس سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ہم (اپنے گھروں سے) حج کرنے کے ارادے سے نکلے تو مدینہ منورہ بھی گئے۔ ابھی ہم اپنی قیام گاہوں میں اپنے پالان اتارہی رہے تھے کہ کسی نے آکر کہا: مسجد نبوی میں بہت سے لوگ جمع ہیں اور وہ کچھ گھبرائے ہوئے سے ہیں۔ ہم سب مسجد کی طرف چلے تو واقعتا لوگ مسجد کے درمیان میں چند بزرگوں کے اردگرد جمع تھے۔ پتہ چلا کہ وہ علی‘ زبیر‘ طلحہ اور سعد بن ابی وقاص ہیں۔ ابھی ہم اسی طرح کھڑے تھے کہ (امیر المومنین) حضرت عثمان بن عفان ؓ بھی تشریف لے آئے۔ ان پر زرد رنگ کی ایک بڑی چادر تھی جس سے انہوں نے اپنے سر کو ڈھانپ رکھا تھا۔ وہ فرمانے لگے: یہاں علی ہیں؟ طلحہ ہیں؟ زبیر ہیں؟ سعد ہیں؟ وہ کہنے لگے: جی ہاں۔ فرمانے لگے: میں تمہیں اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں! کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا: ”جو شخص فلاں خاندان کا کھلیان خریدے گا‘ اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے گا۔“ میں نے بیس یا پچیس ہزار (درہم) کا خریدا‘ پھر میں رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوا اور آپ کو اطلاع کی۔ آپ نے فرمایا: ”اس جگہ کو ہماری مسجد میں شامل کردو۔ تمہیں اس کا ثواب ضرور ملے گا؟“ وہ سب کہنے لگے : اللہ کی قسم! صحیح ہے۔ پھر عثمان ؓ کہنے لگے: میں تمہیں اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں! کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا: ”جوشخص بئر رومہ خریدے گا‘ اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے گا۔“ میں نے وہ کنواں اتنی رقم سے خریدا‘ پھر میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا کہ میں نے وہ کنواں اتنے کا خریدا‘ پھر میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ میں نے وہ کنواں اتنے کا خریدا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اسے عام مسلمانوں کے پینے کے لیے وقف کردو۔ اس کا ثواب تمہیں ضرور ملے گا؟“ سب نے (تصدیق کرتے ہوئے) کہا: اللہ کی قسم! درست ہے۔ پھر کہنے لگے: میں تمہیں اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں! کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کے چہروں کو دیکھ کر فرمایا تھا: ”جوشخص ان (لوگوں‘ یعنی تنگی والے لشکر‘ مجاہدین تبوک) کو سامان مہیا کرے گا‘ اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے گا۔“ میں نے ان سب کو سامان مہیا کیا حتیٰ کہ انہیں کسی رسی یا مہار کی بھی کمی محسوس نہ ہوئی؟ ان سب نے کہا: ہاں‘ اللہ کی قسم! آپ ؓ نے فرمایا: اے اللہ! گواہ ہوجا۔اے اللہ! گواہ ہوجا۔ اے اللہ! گواہ ہوجا۔