تشریح:
(1) ”شہید ہوں گا“ جبکہ یہ قطعی بات ہے کہ شہید مظلوم ہوتا ہے اور اس کے قاتل کم از کم ظالم ہوتے ہیں۔ گویا یہ خود گواہی دے رہے ہیں کہ ہم خلیفۃ المسلمین کو ظلماً قتل کریں گے۔
(2) میٹھا پانی پینا زہد کے منافی نہیں بلکہ میٹھا پانی پینا اور اسے کسی سے طلب کرنا مباح ہے‘ نمکین یا کھارا پانی پینے میں کوئی فضیلت نہیں جیسا کہ صوفیاء کا طریقہ ہے‘ نیز اس حدیث سے لذیذ کھانوں کے تناول کا جواز ثابت ہوتا ہے۔
(3) ”ثبیر“ وہ پہاڑ ہے جو مکہ اور منیٰ سے داخل ہوتے ہوئے دائیں طرف آتا ہے۔ اس روایت میں ”ثبیر“ کا ذکر ہے جبکہ مشہور روایت میں ”احد پہاڑ“ کا ذکر ہے اور بعض میں ”حراء“ کا بھی ذکر ہے۔ ”احد“ کا احتمال زیادہ قوی ہے۔ واللہ أعلم۔