قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ الْبَيْعِ يَكُونُ فِيهِ الشَّرْطُ الْفَاسِدُ، فَيَصِحُّ الْبَيْعُ وَيَبْطُلُ الشَّرْطُ)

حکم : صحیح 

4644.  أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تَعْتِقُهَا، فَقَالَ أَهْلُهَا: نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ الْوَلَاءَ لَنَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «لَا يَمْنَعُكِ ذَلِكِ، فَإِنَّ الْوَلَاءَ لِمَنْ أَعْتَقَ»

مترجم:

4644.

حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے ایک لونڈی کو خریدنے کا ارادہ کیا۔ ان کا ارادہ اسے آزاد کرنے کا تھا۔ اس لونڈی کے مالکان نے کہا: ہم لونڈی بیچ دیتے ہیں مگر ولا کا حق ہمیں حاصل ہو گا۔ حضرت عائشہ ؓ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے ذکر کی تو آپ نے فرمایا: ”یہ شرط بیع میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ ولا اسی کو ملتی ہے جو (غلام کو) آزاد کرتا ہے۔“