قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ (بَابٌ حَدُّ الْبُلُوغِ وَذِكْرُ السِّنِّ الَّذِي إِذَا بَلَغَهَا الرَّجُلُ وَالْمَرْأَةُ أُقِيمَ عَلَيْهِمَا الْحَدُّ)

حکم : صحیح 

4981. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَطِيَّةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ قَالَ كُنْتُ فِي سَبْيِ قُرَيْظَةَ وَكَانَ يُنْظَرُ فَمَنْ خَرَجَ شِعْرَتُهُ قُتِلَ وَمَنْ لَمْ تَخْرُجْ اسْتُحْيِيَ وَلَمْ يُقْتَلْ

مترجم:

4981.

حضرت عطیہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں بنو قریظہ کے قیدیوں میں شامل تھا۔ (فیصلے کے مطابق) دیکھا جاتا تھا کہ جس قیدی کے زیر ناف بال اگے ہوتےتھے، اس قتل کردیا جاتا تھا اور جسکے زیر ناف بال نہیں اگے ہوتے تھے، اسے زندہ چھوڑ دیا جاتا تھا اور قتل نہیں کیا جاتا تھا۔