قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ (بَابٌ تَعْلِيقُ يَدِ السَّارِقِ فِي عُنُقِهِ)

حکم : ضعیف 

4983. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ قَالَ قُلْتُ لِفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ أَرَأَيْتَ تَعْلِيقَ الْيَدِ فِي عُنُقِ السَّارِقِ مِنْ السُّنَّةِ هُوَ قَالَ نَعَمْ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ فَقَطَعَ يَدَهُ وَعَلَّقَهُ فِي عُنُقِهِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ ضَعِيفٌ وَلَا يُحْتَجُّ بِحَدِيثِهِ

مترجم:

4983.

حضرت عبدالرحمٰن بن محیریز بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت فضالہ بن عبید ؓسے پوچھا فرمائیں کیا چور کا ہاتھ اس کے گلے میں لٹکانا سنت ہے؟ انہوں نےفرمایا: ہاں۔ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک چور لایا گیا۔ آپ نے اس کا ہاتھ کاٹ کر اس کے گلے میں لٹکا دیا۔ ابو عبد الرحمٰن (امام نسائی رح) نے فرمایا: (اس حدیث (اور سابقہ حدیث کا راوی) حجاج بن ارطاۃ ضعیف ہے۔ اس کی حدیث قابل حجت نہیں ہوتی۔