تشریح:
(1) ”ایمان لانا“ یہ عمل ایمان کی جڑ ہےجس کے بغیر ایمان واسلام کے درخت کا تصور بھی نہیں کا جا سکتا ۔ اور اس کے بغیر کوئی نیک عمل فائدہ نہیں دیتا ۔ جب یہ ایمان موجود ہوتو دخول جنت قطعی ہے ، خواہ اولا یا سزا بھگتنے کے بعد۔ اس حدیث میں ایمان کو ایک عمل قرار دیا گیا ہے ۔اس سے محد ثین کی تائید ہوتی ہے جو اعمال کو ایمان کا جز قرار دیتے ہیں۔
(2) قرآنی آیات میں ایمان اور عمل صالح کوالگ الگ ذکر کرنا عمل کی اہمیت کی وجہ سے ہے ، جیسے نماز عصر کی اہمیت کے پیش نظر الگ سے بھی اس کی محافظت کا حکم ہے:(حافظوا علی الصلوٰات والصلاۃ الو سطیٰ ) (البقرۃ: ۲: ۲۳۸)