تشریح:
(1) ”نبی امی“ امی آپ کا وہ عظیم وصف ہے جو پہلی کتابوں میں بھی مرقوم تھا۔ امی نسبت ہے ام القریٰ (مکہ) کی طرف جو آپ کا مولد ومسکن تھا اور جہاں آپ کو نبوت ورسالت کے عہد وجلیلہ پر فائز کیا گیا۔ یایہ نسبت ہے ام (ماں ) کیطرف کہ آپ کسی سکول ومکتب سے نہیں پڑھے اور نہ کسی استاد کےسامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا بلکہ آپ کا تربیت کنندہ، فیض رساں اور علم بخشنے والا صرف آپ کا رب جلیل وعظیم ہی ہے اور یہ بہت عظمت والی بات ہے اور عظیم معجزہ بھی آپ نےکسی سے پڑھے بغیر دنیا کو علم سے منور فرمایا۔ اور آپ کے شاگرد جہان کے معلم بنے۔ صلي اللہ علیه وسلم۔
(2) ”مومن ہوگا“ بشرطیکہ اس کی محبت کی بنا یہ ہو کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ابن عم رسول تھے۔ آپ پر ابتدائی اسلام لانےوالے تھے۔ ساری زندگی آپ کے جاں نثار ہے۔ سب جنگوں میں شرکت کی۔ پھر آپ کے اولاد بننے کا شرف حاصل کیا۔ چوتھے خلیفہ بنے۔ اگر کوئی شخص کسی ذاتی تعلق کی بنا پر ان سے محبت کرتا ہےوہ اس خوش خبر ی کے تحت نہیں آئےگا۔
(3) ”منافق ہوگا“ بشرطیکہ اس کا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض آپ کی ان خصوصیات کی بنا پر ہی ہو جن کا ذکر اوپر ہوا ۔ اگر کسی ذاتی جھگڑے کی بنا پر ناراضی ہوتو وہ اس وعید کے تحت نہیں آئے گا۔