قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ التَّشَهُّدِ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

1281 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَيْمَنُ ابْنُ نَابِلٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَسْأَلُ اللَّهَ الْجَنَّةَ وَأَعُوذُ بِهِ مِنْ النَّارِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ لَا نَعْلَمُ أَحَدًا تَابَعَ أَيْمَنَ بْنَ نَابِلٍ عَلَى هَذِهِ الرِّوَايَةِ وَأَيْمَنُ عِنْدَنَا لَا بَأْسَ بِهِ وَالْحَدِيثُ خَطَأٌ وَبِاللَّهِ التَّوْفِيقُ

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: ایک اور قسم کا تشہد

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1281.   حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں اس طرح تشہد سکھاتے تھے جیسے ہمیں قرآن مجید کی سورت سکھاتے تھے: [بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ التَّحِيَّاتُ ……… وَأَعُوذُ بِهِ مِنْ النَّارِ] ”اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ اور اللہ تعالیٰ کی مدد کے ساتھ۔ تمام آداب، دعائیں اور پاکیزہ کلمات اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر اللہ تعالیٰ کا سلام، رحمت اور برکتیں ہوں۔ ہم پر اور اللہ تعالیٰ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور حضرت محمد (ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ میں اللہ تعالیٰ سے جنت مانگتا ہوں اور جہنم سے اس کی پناہ چاہتا ہوں۔“ امام ابو عبدالرحمٰن نسائی ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نہیں جانتے کہ کسی دوسرے راوی نے اس روایت میں ایمن بن نابل کی موافقت کی ہو۔ ایمن ہمارے نزدیک معتبر راوی ہے، لیکن یہ روایت درست نہیں۔ اور توفیق اللہ تعالیٰ کی مدد ہی سے ملتی ہے۔