Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: The 'Iddah Of A Pregnant Woman Whose Husband Dies)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3507.
حضرت مسور بن مخرمہ ؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے حضرت سبیعہؓ کو اجازت دی تھی کہ جب وہ نفاس سے پاک ہوجائے تو آگے نکاح کرسکتی ہے۔
تشریح:
چونکہ عموماً نکاح نفاس سے پاک ہونے کے بعد ہی کیا جاتا ہے‘ نیز نکاح کے مکمل فوائد اسی وقت حاصل ہوتے ہیں‘ اس لیے ایسے فرما د یا ورنہ یہ مطلب نہیں کہ نفاس میں نکاح ہی نہیں ہوسکتا۔ دوران نفاس میں نکاح سے کوئی چیز مانع نہیں ہے۔ عدت وضع حمل تھی جو ختم ہوچکی۔ تفصیلی روایت سے یہ بات واضح طور پر سمجھ میں آتی ہے۔ دیکھیے‘ حدیث: ۳۵۴۰‘ ۳۵۴۱۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3509
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3507
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3537
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت مسور بن مخرمہ ؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے حضرت سبیعہؓ کو اجازت دی تھی کہ جب وہ نفاس سے پاک ہوجائے تو آگے نکاح کرسکتی ہے۔
حدیث حاشیہ:
چونکہ عموماً نکاح نفاس سے پاک ہونے کے بعد ہی کیا جاتا ہے‘ نیز نکاح کے مکمل فوائد اسی وقت حاصل ہوتے ہیں‘ اس لیے ایسے فرما د یا ورنہ یہ مطلب نہیں کہ نفاس میں نکاح ہی نہیں ہوسکتا۔ دوران نفاس میں نکاح سے کوئی چیز مانع نہیں ہے۔ عدت وضع حمل تھی جو ختم ہوچکی۔ تفصیلی روایت سے یہ بات واضح طور پر سمجھ میں آتی ہے۔ دیکھیے‘ حدیث: ۳۵۴۰‘ ۳۵۴۱۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مسور بن مخرمہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے سبیعہ ؓ کو اپنے نفاس سے فراغت کے بعد شادی کرنے کا حکم دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Al-Miswar bin Makhramah that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) commanded Sabai'ah to get married when her Nifas ended.