Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: The 'Iddah Of A Pregnant Woman Whose Husband Dies)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3515.
حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں کہ میں‘ حضرت ابوہریرہ ؓ اور حضرت ابن عباس ؓ اکٹھے بیٹھے تھے۔ حضرت ابن عباس ؓ فرمانے لگے: جب کوئی عورت اپنے خاوند کی وفات کے بعد بچہ جن دے تو اس کی عدت دونوں میں سے آخری ہے۔ حضرت ابوسلمہ نے کہا: ہم نے حضرت کریب کو حضرت ام سلمہؓ کے پاس اس کے بارے میں پوچھنے کے لیے بھیجا۔ چنانچہ وہ ان کے پاس سے ہو کر ہمارے پاس یہ خبر لائے کہ سبیعہ کا خاوند فوت ہوگیا تھا اور اس نے خاوند کی وفات کے چند دن بعد بچہ جن دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے نکاح کرنے کی اجازت دے دی۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3517
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3515
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3545
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں کہ میں‘ حضرت ابوہریرہ ؓ اور حضرت ابن عباس ؓ اکٹھے بیٹھے تھے۔ حضرت ابن عباس ؓ فرمانے لگے: جب کوئی عورت اپنے خاوند کی وفات کے بعد بچہ جن دے تو اس کی عدت دونوں میں سے آخری ہے۔ حضرت ابوسلمہ نے کہا: ہم نے حضرت کریب کو حضرت ام سلمہؓ کے پاس اس کے بارے میں پوچھنے کے لیے بھیجا۔ چنانچہ وہ ان کے پاس سے ہو کر ہمارے پاس یہ خبر لائے کہ سبیعہ کا خاوند فوت ہوگیا تھا اور اس نے خاوند کی وفات کے چند دن بعد بچہ جن دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے نکاح کرنے کی اجازت دے دی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ میں، ابن عباس اور ابوہریرہ ؓ (سب) ساتھ میں تھے، ابن عباس ؓ نے کہا: جب عورت اپنے شوہر کے انتقال کے بعد بچہ جنے گی تو وہ عورت دونوں عدتوں میں سے وہ عدت گزارے گی جس کی مدت بعد میں ختم ہوتی ہو۔ ابوسلمہ کہتے ہیں: ہم نے ام سلمہ (ام المؤمنین) ؓ سے یہی مسئلہ پوچھنے کے لیے ان کے پاس کریب کو بھیجا، وہ ہمارے پاس ان کے پاس سے یہ خبر لے کر آئے کہ سبیعہ کے شوہر کا انتقال ہو گیا تھا، ان کے انتقال چند دنوں بعد سبیعہ کے یہاں بچہ پیدا ہوا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں شادی کرنے کا حکم دیا۔
حدیث حاشیہ:
w
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Salamah bin 'Abdur-Rahman said: "Ibn 'Abbas, Abu Hurairah and I were together, and Ibn 'Abbas (RA) said: 'If a woman gives birth after her husband dies, her 'Iddah is the longer of the two periods.'" Abu Salamah said: "We sent Kuraib to Umm Salamah to ask her about that. He came to us and told us from her that the husband of Subai'ah died and she gave birth a few days after her husband died, and the Messenger of Allah told her to get married.