باب: ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: What was Narrated Concerning Al-Mu'awwidhatain (Two Surahs Seeking Refuge with Allah))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5433.
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبئ اکرم ﷺ کو ایک سفید خچر بطورتحفہ پیش کیا گیا۔ آپ اس پر سوار ہوئے اور عقبہ اس کی لگام پکڑکر آگے آگے چلنے لگا۔ رسول اللہ ﷺ نے عقبہ سے فرمایا: ”پڑھ۔“ اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”پڑھ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ﴾“ آپ نے مجھ پر پوری سورت پڑھی حتٰی کہ میں نے بھی پڑھی۔ آپ نے محسوس فرمایا کہ میں اس کے ساتھ زیادہ خوش نہیں ہوا۔ آپ نے فرمایا: ”شاید تو نے اس کو معمولی سمجھا ہے۔ میں نے کبھی نماز میں اس جیسی سورت نہیں پڑھی۔“
تشریح:
یعنی استعاذے کے سلسلے میں یہ سب سے افضل ہے کیونکہ یہ انتہائی جامع ہے اور اس میں ہر قسم کا شر ذکر کر کے اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کی گئی ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5447
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5448
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5435
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبئ اکرم ﷺ کو ایک سفید خچر بطورتحفہ پیش کیا گیا۔ آپ اس پر سوار ہوئے اور عقبہ اس کی لگام پکڑکر آگے آگے چلنے لگا۔ رسول اللہ ﷺ نے عقبہ سے فرمایا: ”پڑھ۔“ اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”پڑھ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ﴾“ آپ نے مجھ پر پوری سورت پڑھی حتٰی کہ میں نے بھی پڑھی۔ آپ نے محسوس فرمایا کہ میں اس کے ساتھ زیادہ خوش نہیں ہوا۔ آپ نے فرمایا: ”شاید تو نے اس کو معمولی سمجھا ہے۔ میں نے کبھی نماز میں اس جیسی سورت نہیں پڑھی۔“
حدیث حاشیہ:
یعنی استعاذے کے سلسلے میں یہ سب سے افضل ہے کیونکہ یہ انتہائی جامع ہے اور اس میں ہر قسم کا شر ذکر کر کے اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کی گئی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک سفید اونٹنی تحفے میں آئی۔ آپ اس پر سوار ہوئے اور میں نے اس کی نکیل پکڑ کر چلنا شروع کیا، پھر رسول اللہ ﷺ نے عقبہ سے فرمایا: ”پڑھو“، وہ بولے: اللہ کے رسول! کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”پڑھو «قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» آپ نے اسے دہرایا یہاں تک کہ میں نے بھی اسے پڑھا، پھر آپ نے جان لیا کہ میں اس سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہوا۔ (چنانچہ) آپ نے فرمایا: شاید تم نے اسے بہت ہلکا سمجھا۔ لیکن مجھے (پناہ مانگنے کے لیے) اس جیسی سورۃ نہیں ملی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Uqbah bin 'Amir said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) was given a gray mule which he rode, and 'Uqbah led it. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to 'Uqbah: 'Recite.' He said: 'What should I recite, O Messenger of Allah? He said: 'Recite: 'Say: I seek refuge with (Allah) the Lord of the daybreak, from the evil of what He has created.' And he repeated it until I had learned it.