تشریح:
وضاحت: ۱؎ : یہ حدیث جنازہ کے پیچھے سوارہوکرچلنے کی کراہت پردلالت کرتی ہے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی روایت اس کے معارض ہے جس میں ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا ’’الراكب يسير خلف الجنازة والماشي يمشي خلفها وأمامها عن يمينها ويسارها قريبا منها‘‘ (سوارآدمی جنازے کے پیچھے چلتاہے جب کہ پیدل چلنے والا اُس کے پیچھے، آگے، دائیں، بائیں قریب ہوکرچلتاہے۔) ان دونوں روایتوں میں تطبیق کئی طرح سے دی جاتی ہے ایک یہ کہ ثوبان کی روایت ضعیف ہے، دوسرے یہ کہ یہ غیرمعذورکے سلسلہ میں ہے اورمغیرہ بن شعبہ کی روایت معذورشخص کے سلسلہ میں ہے، تیسرے یہ کہ ثوبان کی روایت میں یہ نہیں ہے کہ وہ سوارجنازے کے پیچھے تھے، ہوسکتا ہے کہ وہ جنازے کے آگے رہے ہوں یا جنازہ کے بغل میں رہے ہوں اس صورت میں یہ مغیرہ کی حدیث کے منافی نہ ہوگا۔
نوٹ:(سند میں ابوبکربن ابی مریم ضعیف ہیں)