تشریح:
وضاحت:
۱؎: قرض کی ادائیگی کے باوجود قرض ادا نہ کرنا ٹال مٹول ہے، بلاوجہ قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام لینا کبیرہ گناہ ہے۔
۲؎: اپنے ذمہ کا قرض دوسرے کے ذمہ کردینا یہی حوالہ ہے، مثلاً زیدعمروکا مقروض ہے پھرزید عمروکا مقابلہ بکرسے یہ کہہ کر کرا دے کہ اب میرے ذمہ کے قرض کی ادائیگی بکرکے سر ہے اوربکر اسے تسلیم بھی کرلے توعمروکو یہ حوالگی قبول کرنی چاہئے، اس میں گویا حسن معاملہ کی ترغیب ہے۔