تشریح:
وضاحت:
۱؎: قتل کی تین قسمیں ہیں:
۱-قتل عمد: یعنی جان بوجھ کر ایسے ہتھیار کا استعمال کرنا جن سے عام طورسے قتل واقع ہوتا ہے، اس میں قاتل سے قصاص لیا جاتا ہے،
۲۔ قتل خطا: یعنی غلطی سے قتل کا ہوجانا، اوپر کی حدیث میں اسی قتل کی دیت بیان ہوئی ہے۔
۳۔ قتل شبہ عمد: یہ وہ قتل ہے جس میں ایسی چیزوں کا استعمال ہوتا ہے جن سے عام طورسے قتل واقع نہیں ہوتا جیسے لاٹھی اور کوڑا وغیرہ، اس میں دیتِ مغلظہ لی جاتی ہے اور یہ سو اونٹ ہے ان میں چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی۔
۲؎: کسی نفس کے قتل یا جسم کے کسی عضو کے ضائع کرنے کے بدلے میں جو مال دیا جاتا ہے اسے دیت کہتے ہیں۔
۳؎: وہ اونٹنی جو ایک سال کی ہو چکی ہو
۴؎: وہ اونٹنی جو دوسال کی ہو چکی ہو۔
۵؎: وہ اونٹ جو چار سال کا ہوچکا ہو
۶؎: وہ اونٹ جو تین سال کا ہو چکا ہو۔