تشریح:
وضاحت:
۱؎: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما علی رضی اللہ عنہ کی جانب سے اس وقت بصرہ کے گورنر تھے۔
۲؎: جوشخص اسلام میں داخل ہوگیا اور اسے اچھی طرح پہچاننے کے بعد پھر اس سے مرتد ہو گیا تو اس کا کفر اسلام نہ لانے والے کافر سے بڑھ کر ہے، اس لیے ایسے شخص کی سزا قتل ہے اور یہ سزا حدیثِ رسول’’من بدّل دينه فاقتلوه‘‘ کے مطابق سب کے لیے عام ہے خواہ مرد ہو یا عورت۔ (واللہ اعلم)