تشریح:
وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے کئی باتیں معلوم ہوئیں:
(۱) کھاتے وقت بسم اللہ پڑھنا چاہیے، اس کا اہم فائدہ جیساکہ بعض احادیث سے ثابت ہے، یہ ہے کہ ایسے کھانے میں شیطان شریک نہیں ہوسکتا، ساتھ ہی اس ذات کے لیے شکریہ کا اظہار ہے جس نے کھانا جیسی نعمت ہمیں عطاکی۔
(۲) اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہواکہ آداب طعام میں سے ہے کہ اپنے سامنے اور قریب سے کھایا جائے۔
(۳) چھوٹے بچوں کو اپنے ساتھ کھانے میں شریک رکھاجائے۔
(۴) اس مجلس سے متعلق جو بھی ادب کی باتیں ہوں بچوں کو ان سے واقف کرایا جائے۔
(۵) کھانا دائیں ہاتھ سے کھایا جائے۔
نوٹ: (’’ادْنُ‘‘ کا لفظ صحیح نہیں ہے، تراجع الالبانی ۳۵۰)