تشریح:
۱؎: یہ اس وقت کی بات ہے جب رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام کے درمیان ایک رات نماز کے لیے لوگوں کو بلانے کی تدابیر پر گفتگو ہوئی، اسی رات عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے خواب دیکھا اور آکر آپ ﷺ سے بیان کیا (دیکھئے اگلی حدیث)۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وهذا إسناد حسن فقد صرح فيه ابن اسحاق بالتحديث فزالت شبهة تدليسه وأخرجه الترمذي ( 1 / 358 - 360 ) وقال : " حديث حسن صحيح " . وقد صححه جماعة من الأثمة كالبخاري والذهبي والنووي وغيرهم وقد سقت النقول بذلك عنهم في " صحيح أبي داود " ( 512 )