تشریح:
وضاحت:
۱؎: آپﷺ کی دعا کی برکت سے کھانا معجزانہ طورپر اتنا زیادہ ہوا کہ ستر اسی لوگوں نے اس سے شکم سیر ہو کر کھا یا، یہ معجزا تھا جو آپﷺکے نبی ہونے کی ایک اہل دلیل ہے ، نیز اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ آپﷺ کو بھی بھوک لگتی تھی، کیونکہ آپﷺ بھی فطرتاً انسان تھے، بعض علماء کا یہ کہنا بالکلیہ درست نہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو کھلاتا پلاتا تھااس لیے آپﷺ کو بھوک نہیں لگتی تھی، کبھی ایسا بھی ہوتا تھا ،اور کبھی بھوک بھی لگتی تھی، ورنہ پیٹ پر پتھر کیوں باندھتے، آواز کیوں نحیف ہو جاتی؟۔