تشریح:
وضاحت:
۱؎: یعنی: میرے بعد دین کا علم عمر کو ہے (رضی اللہ عنہ) اس میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کی من جملہ فضیلت کی نفی نہیں ہے صرف علم کے سلسلے میں ان کا علم بڑھا ہوا ثابت ہوتا ہے، بقیہ فضائل کے لحاظ سے سب سے افضل امتی (بعد از نبی اکرمﷺ) ابوبکرہی ہیں۔