تشریح:
(1) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اکثر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر رہتے تھے۔ کام کاج کے لیے اکثر حاضر ہونا پڑتا تھا، چنانچہ ان کے لیے اِستیذان کے حکم میں نرمی کر دی گئی۔ قرآن مجید میں غلاموں اور لونڈیوں کو بھی تین اوقات کے علاوہ باقی کسی بھی وقت آنے جانے کے لیے بار بار اجازت مانگنے سے معاف رکھا گیا ہے۔ (سورہ نور: 58)
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 3 / 413 :
رواه مسلم ( 7 / 6 ) و ابن ماجة ( 138 ) و أحمد ( 1 / 1 / 38 و 394 و 404 )
و ابن سعد ( 9 / 153 - 154 ) و أبو عبيد ( 8 / 1 ) عن الحسن بن عبيد الله
التيمي عن إبراهيم بن سويد عن عبد الرحمن بن يزيد عن عبد الله بن مسعود قال
: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكره . و قال أحمد : " سوادي : سري ، أذن
له أن يسمع سره " .