قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي غُسْلِ الْمَيِّتِ)

حکم : صحیح (الألباني)

1458. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَحْنُ نُغَسِّلُ ابْنَتَهُ أُمَّ كُلْثُومٍ فَقَالَ: «اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا، أَوْ خَمْسًا، أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ، إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ، بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا، أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ، فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي» فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ، فَأَلْقَى إِلَيْنَا حَقْوَهُ، وَقَالَ: «أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ»

سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : میت کو غسل دینے کا بیان)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

1458.

حضرت ام عطیہ (نسیبہ بنت کعب انصاریہ ؓ ) سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم رسول اللہ ﷺ کی صاحب زادی ام کلثوم کو غسل دے رہی تھیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے آپ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ساتھ تین بار یا پانچ بار غسل دو، اگر ضرورت محسوس ہو تو اس سے زیادہ بار غسل دے دینا اور آخربار غسل دیتے وقت پانی میں کافور یا فرمایا: تھوڑا سا کافور ڈال لینا اور جب تم فارغ ہو جاؤ تو اطلاح دینا۔‘‘ ہم نے (غسل دینے سے) فارغ ہو کر آپ ﷺ کو اطلاع دی تو آپ ﷺ نے اپنا تہ بند ہماری طرف پھینک دیا اور فرمایا: ’’اسے اس کے جسم سے متصل پہنا دو۔‘‘