تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) عورت کو عورتیں غسل دیں اور مرد فوت ہوجائے تو اسے مرد ہی غسل دیں۔ البتہ خاوند کا بیوی کو اور بیوی کا خاوند کو غسل دینا جائز بلکہ بہترہے۔ دیکھئے: (سنن ابن ماجة، حدیث:1465،1464)
(2) بیری کے پتوں کو پانی میں جوش دیا جائے۔ اور اسی پانی سے میت کو غسل دیا جائے۔ اس طرح صفائی بہتر ہوتی ہے۔ یا آج کل صابن سے بھی یہ مقصد حاصل ہوسکتا ہے۔
(3) میت کے جسم پر ایک بار سے زیادہ پانی بہایا جائے۔ لیکن تعداد طاق ہو۔
(4) کافور کی خوشبو کیڑے مکوڑوں کو دوررکھتی ہے۔ میت کے جسم پر آخری بار جو پانی بہایا جائے۔ اس میں کافور ڈال لینا چاہیے۔
(5) رسول اللہ ﷺ کے لباس سے اوردوسری ایسی اشیاء سے جو نبی اکرمﷺ کے جسم اطہر سے مس ہوئی ہوں۔ برکت لینا جائز ہے۔ بشرط یہ کہ ان کی نسبت رسول اللہ ﷺ سے یقینی ہو صحابہ رضوان للہ عنہم اجمعین وتابعین نے کسی اورشخصیت سے تعلق رکھنے والی اشیاء کو تبرک کے طور پرمحفوظ نہیں کیا۔