تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) میت کے غسل دیتے وقت پہلے جسم کے دایئں حصے کوغسل دیا جائے۔ پھر بایئں حصے کو اور اس سے پہلے اعضائے وضو کو دھویا جائے۔ اس میں دایئں ہاتھ دایئں بازو اور دایئں پائوں کو بایئں جانب والے مذکورہ اعضاء پر اولیت دی جائے۔ 2۔عورت کے بالوں کو کنگھی کرنا اور بالوں کے تین حصے کرکے پیچھے ڈالنا چاہیے۔ ایک روایت میں حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا یہ ارشاد بھی ہے۔ (فَضَفَرْنَا شَعْرَهَا ثَلَاثَةَ قُرُوْنٍ وَأَلْقَيْنَاهَا خَلْفَهَا) (صحیح البخاري، الجنائز، باب یلقی شعر المرأۃ خلفھا، حدیث:1263) ہم نے رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کی تین مینڈھیاں بنایئں۔ اور وہ ان کے پیچھے ڈال دیں۔ ممکن ہے بالوں کو گوندھ کر مینڈھیوں یا چوٹیوں کی شکل دی گئی ہو اور ممکن ہے کہ بالوں کی لٹوں کو تشبیہ کے طور پر مینڈھیاں کہہ دیا ہو۔ لیکن ضَفَرْنَا کے لفظ سے بظاہر پہلے مفہوم کی تایئد ہوتی ہے۔ واللہ أعلم۔