تشریح:
فائده: یہ روایت تو ضعیف ہے۔ تاہم دیگر ر وایات سے ثابت ہے۔ کہ میت کا چہرہ بھی دیکھنا جائز ہے۔ اور غم اور صدمے کے وجہ سے آنکھوں سے آنسووں کا جاری ہوجانا بھی قابل ملامت نہیں۔ رسول اللہﷺ کا اپنے فرزند حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات پر رونا ایک اور روایت میں بھی مذکور ہے۔ دیکھئے: (سنن ابن ماجة، حدیث:1589) اسی طرح رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریمﷺ کے چہرے مبارک سے کپڑا ہٹا کر زیارت کی اور بوسہ دیا۔ (سنن ابی ماجة، حدیث:1457) یہ واقعہ غسل اور کفن سے پہلے کا ہے۔ تاہم یہ سمجھاجا سکتا ہے کہ میت کی زیارت غسل اور کفن سے پہلے بھی جائز ہے اور بعد میں بھی کیونکہ بظاہر فرق کی کوئی دلیل نہیں۔ واللہ أعلم۔