تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ملکیت بدلنے سے چیز کاحکم بدل جاتا ہے۔ کسی غریب آدمی کو صدقے میں کوئی چیز ملے اور وہ کسی دولت مند کو تحفے کے طور پر پیش کردے یا دولت مند اس سے وہ چیز خرید لے تو دولت مند کے لیے وہ چیز صدقے کے حکم میں نہیں ہوگی۔
(2) ’’ولاء‘‘ سے مراد وہ تعلق ہے جو آزاد کرنے والے اور آزاد ہونے والے کے درمیان آزاد کرنے کی وجہ سے قائم ہوتا ہے۔ اس تعلق کی وجہ سے آزاد ہونےوالا اسی خاندان کا فرد سمجھا جاتا ہے جس سے آزاد کرنےوالے کا تعلق ہے۔ آزاد ہونےوالے کا اگر کوئی اور وارث نہ ہو تو آزاد کرنےوالا اس کا وارث ہوتا ہے۔ اس کو حق ولاء کہا جاتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وأخرجه هو ومسلم) . إسناده: حدثنا عمرو بن مرزوق قال: أخبرنا شعبة عن قتادة عن أنس. قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقلت على شرط الشيخين؛ غير عمرو بن مرزوق، فهو على شرط البخاري وحده؛ وقد أخرجه هو ومسلم كما يأتي. والحديث أخرجه البخاري (3/278 و 5/155) ، ومسلم (3/120) ، والنسائي (2/138) ، وأحمد (13/17 و 130 و 180 و 276) من طرق عن شعبة ... به.