قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ)

حکم : حسن (الألباني)

2243. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ الزَّنْجِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَجُلًا اشْتَرَى عَبْدًا فَاسْتَغَلَّهُ ثُمَّ وَجَدَ بِهِ عَيْبًا فَرَدَّهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ قَدْ اسْتَغَلَّ غُلَامِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ

سنن ابن ماجہ:

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل

تمہید کتاب (باب: فائدہ اسی کو ملے گا جو نقسان برداشت کرنے کا ذمہ دار ہے)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

2243.

ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ایک غلام خریدا اور اس سے مزدوری کروائی، پھر اس غلام میں عیب معلوم ہوا تو اسے واپس کر دیا۔ بیچنے والے نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! اس نے میرے غلام سے مزدوری کروائی ہے (لہٰذا وہ آمدنی مجھے دلوائی جائے)۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: فائدہ (نقصان کی) ذمے داری کے ساتھ ہے۔