قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّدَقَاتِ (بَابُ الْحَبْسِ فِي الدَّيْنِ وَالْمُلَازَمَةِ)

حکم : حسن 

2427. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا وَبْرُ بْنُ أَبِي دُلَيْلَةَ الطَّائِفِيُّ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونِ بْنِ مُسَيْكَةَ قَالَ وَكِيعٌ وَأَثْنَى عَلَيْهِ خَيْرًا عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُّ الْوَاجِدِ يُحِلُّ عِرْضَهُ وَعُقُوبَتَهُ قَالَ عَلِيٌّ الطَّنَافِسِيُّ يَعْنِي عِرْضَهُ شِكَايَتَهُ وَعُقُوبَتَهُ سِجْنَهُ

مترجم:

2427.

حضرت عمرو بن شرید رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد (حضرت شرید ثقفی ؓ) سے روایت کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ادائیگی کی طاقت رکھنے والا ٹال مٹول کرے تو اس کی بے عزتی کرنا اور اسے سزا دینا جائز ہو جاتا ہے۔ (امام ابن ماجہ رخمۃ اللہ علیہ کے استاد) علی بن محمد طنافسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: بے عزتی کرنے سے مراد اس کی شکایت کرنا اور سزا سے مراد قید کرنا ہے۔