تشریح:
(1) (غُرٌّ) (اَغَرُّ) كی جمع ہے جس سے مراد وہ جانور (گھوڑا وغیرہ) ہوتا ہے جس کی پیشانی سفید ہو اور (مُحَجَّل) وہ جانور ہوتا ہے جس کی ٹانگیں سفید ہوں (بُلُق) اَبْلَق كی جمع ہے یعنی وہ گھوڑا جو کچھ سیاہ اور کچھ سفید ہو۔ اس قسم کا گھوڑا سیاہ گھوڑوں میں ممتاز ہوتا ہے اور دور سے پہچانا جاتا ہے۔
(2) اس سے امت محمدیہ کا شرف ظاہر ہوتا ہے کیونکہ وضو کے اثر سے اعضائے وضو کا نورانی ہونا اس امت كا خاص امتياز ہے۔
(3) اعضاء کا نورانی ہونا، وضو کا اثر فرمایا گیا ہے۔ گویا بےنمازی مسلمان اس امتیازی شرف سے محروم ہوں گے اور وہ غیر مسلموں سے ممتاز نہیں ہوسکیں گے۔ اس سے بڑھ کر بدنصیبی کیا ہو سکتی ہے کہ نبی ﷺ امتی ہونے کا دعوی رکھنے والے کسی شخص کو پہنچاننے ہی سے انکار کردیں؟