تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) تلبیہ حج کے عظیم مظاہرے میں سے ہے جس سے اللہ کی محبت اس کی لگن اور اس کے لیے ہر قسم کی مشکلات برداشت کرنے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے،
(2) نماز کے بعد سواری پر سوار ہوتے وقت اور بلندی پر چڑھتے وقت لبیک کا اہتمام زیادہ ہونا چاہیے۔
(3) تمام مسلمانوں کا بیک وقت لبیک کہنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ اللہ کے سامنے سب برابر ہیں سب اللہ کی رضا کے طالب ہیں رنگ نسل زبان اور علاقے کے امتیازات اسلام کے عالمی تعارف کے مقابلے میں سب ہیچ ہیں۔
(4) اس میں بھی یہ سبق ہے کہ عام زندگی میں مسلمانوں کو اس طرح اتحاد واتفاق سے کام لینا چاہیے اور کسی مسلمان کو حقیر نہیں سمجھنا چاہیے۔
(5) تلبیہ میں توحید کا بار بار اقرار دل میں عقیدہ توحید کو پختہ کرنے کے لیے ہے۔
(6) تلبیہ کے مختلف الفاظ مروی ہیں۔ ان میں سے جو الفاظ چاہیں پڑھ سکتے ہیں۔ اور یہ بھی درست ہے کہ کبھی ایک روایت کے مطابق تلبیہ پڑھا جائے اور کبھی دوسری حدیث کے مطابق۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه. وصححه الترمذي وابن الجارود وابن حبان) .
إسناده: حدثنا القعنبي عن مالك عن نافع.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث في "موطأ مالك " (1/307) ... بهذا الإسناد والمتن. وأخرجه البخاري (3/320) ، ومسلم (4/7) ، والنسائي (2/18) ، والبيهقي (5/44) كلهم من طرق عن مالك... به. وتابعه جمع عن نافع... به. أخرجه مسلم والنسائي، والترمذي (825 و 826) - وصححه-، والدارمي
(2/34) ، وابن ماجه (2/315) ، وابن الجارود (433) ، وأحمد (2/28 و 41 و 43 و 47 و 48 و 53 و 77) . وتابعه جمع عن ابن عمر... به. أخرجه مسلم والنسائي والبيهقي وأحمد (2/3 و 34 و 43 و 79 و 120 و 131) . وزاد هو ومسلم من طريق سالم... مرفوعاً: لا يزيد على هؤلاء الكلمات.