قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ التَّلْبِيَةِ)

حکم : صحیح 

2918. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَأَبُو أُسَامَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ تَلَقَّفْتُ التَّلْبِيَةَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ قَالَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَزِيدُ فِيهَا لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ لَبَّيْكَ وَالرَّغْبَاءُ إِلَيْكَ وَالْعَمَلُ

مترجم:

2918.

حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے تلبیہ سیکھا۔ آپﷺ کہہ رہے تھے: (لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ، لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ) ’’حاضر ہوں، اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں، تعریفیں اور نعمتیں تیری ہیں اور بادشاہی بھی۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔‘‘ امام نافع ؓ نے فرمایا: حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ان الفاظ کا اضافہ کرتے تھے: (لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ! لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ، وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ لَبَّيْكَ، وَالرَّغْبَاءُ إِلَيْكَ وَالْعَمَلُ) ’’حاضر ہوں! حاضر ہوں! تیری اطاعت سے بہرہ ور ہوں۔ اور ہر قسم کی خیر تیرے ہاتھوں میں ہے۔ میں حاضر ہوں! (دل میں) تیری ہی لگن ہے اور (تیرے ہی لیے)عمل۔‘‘