تشریح:
فوائدومسائل:
(1) سواری پر سوار ہو کر طواف کرنا درست ہے لہٰذااگر کوئی شخص کسی عذر کی وجہ سے ڈولی پر یا پہیوں والی کرسی پر طواف کرے تو طواف درست ہے۔
(2) طواف کے دوران میں اگر حجر اسود کو ہاتھ لگانا مشکل ہو تو چھڑی وغیرہ لگا کر اسے بوسہ دے دیا جائے تو درست ہے۔ ورنہ اشارہ کرلینا کافی ہے۔
(3) محجن اس عصا یا چھڑی کو کہتے ہیں جس کا ایک سرا مڑا ہوا ہوتا ہے۔
(4) جاندار چیز کا بت توڑ کر پھینک دینا چاہیے اور تصویر مٹا دینی چاہیے۔ رسول اللہﷺ نے کعبہ کی دیواروں پر نقش تصاویر کو مٹانے کا حکم دیا تھا۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده جيد، ورجاله رجال مسلم، وقال المنذري: " حديث حسن ". وأخرجه الضياء المقدسي في "الأحاديث المختارة") . إسناده: حدثنا أبو سلمة موسى: ثنا حماد عن عبد الله بن عثمان بن خُثَيْم عن سعيد بن جبير عن ابن عباس.
قلت: وهذا إسناد جيد، ورجاله رجال مسلم، وقد حسنه وقوّاه من ذكرنا آنفاً؛ وتفصيل ذلك مع تخريج الحديث في "الإرواء" (1094) .