تشریح:
(1) جھوٹ باندھنے کا مطلب یہ ہے کہ اپنے پاس سے کوئی بات بنا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر دے اور اسے حدیث کے طور پر پیش کرے۔ یہ بہت بڑا گناہ ہے۔
(2) اسی سے محدثین نے یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ جب کسی موقع پر کوئی ضعیف حدیث بیان کرنے کی ضرورت پڑے تو سامعین کو بتا دیا جائے کہ یہ حدیث ضعیف ہے۔ اس سے استدلال درست نہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ ضعیف حدیث کے متعلق یہ یقین نہیں ہوتا کہ یہ واقعی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے یا راوی نے غلطی سے اس طرح بیان کر دی ہے۔
(3) جہنم کی آگ میں ٹھکانہ بنانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ ضرور جہنم میں جائے گا۔ اسے یقین کر لینا چاہیے کہ اس کے اس گناہ کی وجہ سے جہنم میں اس کے لیے جگہ متعین ہو چکی ہے، لیکن اگر وہ توبہ کر لے اور سب کو بتا دے کہ اس کی بیان کردہ فلاں فلاں حدیث خود ساختہ ہے تو امید کی جا سکتی ہے کہ اس کا گناہ معاف ہو جائے گا۔ تاہم محدثین اس کے بعد بھی اس کی روایت قبول نہیں کرتے۔
(4) یہ حدیث (مُتَوَاتِر) ہے۔ حافظ ابن صلاح رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اسے باسٹھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے جن میں عشرہ مبشرہ بھی شامل ہیں۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 3 / 371 :
أخرجه أحمد ( 1 / 401 ) : حدثنا عبد الملك بن عمرو و مؤمل قالا : حدثنا سفيان
عن سماك عن عبد الرحمن عن عبد الله قال : " انتهيت إلى النبي صلى الله عليه
وسلم و هو في قبة حمراء - قال عبد الملك : من أدم - في نحو من أربعين رجلا فقال
... " فذكره . و كذلك أخرجه أبو داود في " سننه " ( 2 / 624 - 625 طبعة الحلبي
) حدثنا ابن بشار حدثنا أبو عامر حدثنا سفيان به ، إلى قوله " من أدم " . و قال
عقبة : " فذكره نحوه " . يعني نحو لفظ حديث زهير حدثنا سماك بن حرب بلفظ : " من
نصر قومه على غير الحق فهو كالبعير الذي ردي فهو ينزع بذنبه " ، فلم يسق الحديث
بتمامه و أبو عامر هو عبد الملك بن عمرو العقدي ، شيخ أحمد المتقدم . و تابعه
شعبة عن سماك بن حرب به ، دون قوله " و مثل الذي ... " . أخرجه أحمد ( 1 / 436
) و الترمذي ( رقم 2258 ) و قال : " حديث حسن صحيح " .
قلت : و هو كما قال ، فإن إسناده صحيح ، رجاله ثقات ، و من اقتصر على تحسينه
فهو تقصير ! و تابعه المسعودي عن سماك به . أخرجه أحمد ( 1 / 389 و 436 ) .
و تابعه شريك عن سماك به مقتصرا على قوله : " من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده
من النار " . أخرجه ابن ماجه ( رقم 30 ) .
الروض النضير (707 و 885)