تشریح:
(1) راوی (غالبا حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ) کو یہ شک ہے کہ (مُتَعَمِّدًا) کا کلمہ بھی فرمایا یا نہیں اور باقی حدیث میں کوئی شک نہیں۔
(2) یہ راوی کی دیانتداری ہے کہ اسے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کلمات میں سے جس کلمہ پر شک تھا اس نے اس کا برملا اظہار کر دیا۔
(3) دیگر روایات سے واضح ہے کہ (مُتَعَمِّدًا) کا کلمہ حدیث رسول میں شامل ہے۔ اسے راوی کا شک کہنا درست نہیں ہے۔