تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) خادم اور نوکر کے ساتھ زیاد ہ حسن سلوک کرنا چاہیے۔
(2) اگر کوئی خاص کھانا تیار کیا گیا ہو تو نوکر اور ملازم کو بھی گنجائش کے مطابق دیا جائے تاکہ اس کے دل میں حسرت نہ رہے ۔ اس سے اس کے دل میں مالک کی محبت اور عزت وعظمت بڑھے گی نیز ایسا کرنے سے اس کے دل میں اپنےمالک کا مال وغیرہ چوری کرنے کی خواہش بھی پیدا نہیں ہوگی۔
(3) فیکٹری کے مالک کو چاہیے کہ پیداوار میں سے کچھ نہ کچھ ملازمین کو بھی تحفے کے طور پر دے۔
(4) ملازم تنخواہوں کے علاوہ بھی کچھ نہ کچھ حسن سلوک کے طور پر دینا چاہیے۔
(5) ملازمین سے کام لیتے وقت ان کے جذبات اور حالات کا لحاظ رکھنا چاہیے نیز مالک کو ان کی خوشی اور غمی میں شریک ہونا چاہیے۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 3 / 35 :
أخرجه ابن ماجة ( 2 / 308 ) و أحمد ( 1 / 388 و 446 ) من طريق إبراهيم الهجري
عن أبي الأحوص عن عبد الله بن مسعود مرفوعا . و هذا سند حسن رجاله كلهم
ثقات رجال مسلم غير إبراهيم الهجري و هو ابن مسلم ، قال في " التقريب " :
" إنه لين الحديث رفع موقوفات " .
قلت : و هذا مرفوع قطعا ، و له شاهد و هو : " إذا جاء خادم أحدكم بطعامه قد
كفاه حره و عمله ، فإن لم يقعده معه ليأكل ، فليناوله أكلة من طعامه " .
الصحيحة(1043)