تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) بیماری کے اسباب جس طرح مادی ہوتے ہیں۔ اسی طرح غیر مادی بھی ہوتے ہیں۔ جسطرح جدید تحقیقات کے نتیجے میں امراض کے نفسیاتی اسباب ایک حقیقت کے طور پر تسلیم کئے جا چکے ہیں۔ جو غیر مادی ہیں۔
(2) روحانی اسباب بھی غیر مادی اسباب ہیں۔
(3) غیر مادی امراض اور امراض کے غیر مادی اسباب کاعلاج بھی غیر مادی ذرائع سے ممکن ہے۔ جن میں مختلف اذکار و اوراد کے ذریعے سے علاج سنت سے ثابت ہے۔
(4) نظر کالگنا ایک حقیقت ہے۔ یہ انسان کو غیر مادی طور پر متاثر کرتی ہے۔ غیر مسلم مفکرین کا انکار قابل توجہ نہیں۔
(5) نظر سے تحفظ اللہ کی پناہ میں آنے کے ذریعے سے اور اس کے کلام کا دم کرنے کے ذریعے سے ممکن ہے۔
(6) مذکورہ باب کی تیسری یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا والی روایت کی بابت ہمارے فاضل محقق لکھتے ہیں کہ یہ سنداً ضعیف ہے۔ تاہم سابقہ روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔اس سے معلوم ہوتا ہےکہ یہ روایت ہمارے فاضل محقق کے نزدیک بھی قابل حجت ہے۔علاوہ ازیں دیگر محققین نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے مزید تفصیل کے لئے دیکھئے: (سلسلة الأحادیث الصحیحة للألبانی، رقم:737 وسنن ابن ماجة بتحقیق محمود محمد محمود حسن نصار، رقم: 3508)
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 373 :
أخرجه ابن ماجه ( 2 / 356 ) و الخرائطي في " مكارم الأخلاق " ( 89 - 90 ) و
الديلمي ( 1 / 1 / 48 - 49 ) و الحاكم ( 4 / 215 ) من طريق وهيب عن أبي واقد
الليثي قال : سمعت أبا سلمة بن عبد الرحمن يحدث عن عائشة رضي الله عنها به
مرفوعا ، و قال الحاكم : " صحيح على شرط الشيخين " ، و وافقه الذهبي ، و هو كما
قالا .