قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدُّعَاءِ (بَابُ مَا يَدْعُو بِهِ الرَّجُلُ إِذَا رَأَى السَّحَابَ وَالْمَطَرَ)

حکم : صحیح 

3891. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا رَأَى مَخِيلَةً تَلَوَّنَ وَجْهُهُ وَتَغَيَّرَ، وَدَخَلَ وَخَرَجَ، وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ، فَإِذَا أَمْطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ، قَالَ: فَذَكَرَتْ لَهُ عَائِشَةُ بَعْضَ مَا رَأَتْ مِنْهُ، فَقَالَ: وَمَا يُدْرِيكِ؟ لَعَلَّهُ كَمَا قَالَ قَوْمُ هُودٍ: {فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهِ} [الأحقاف: 24] الْآيَةَ

مترجم:

3891.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ جب گھٹا دیکھتے تو آپ کے چہرہ مبارک کا رنگ بدل جاتا۔ آپ کبھی اندر تشریف لے جاتے، کبھی باہر تشریف لے آتے۔ کبھی (ایک طرف) آتے۔ کبھی (دوسری طرف) جاتے، پھر جب بارش ہونے لگتی تو نبی ﷺ کی پریشانی دور ہو جاتی۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے نبی ﷺ کی جو کیفیت محسوس کی تھی، وہ آپ کی خدمت میں عرض کی (کہ آپ کی یہ کیفیت کیوں ہوتی ہے؟) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تجھے کیا معلوم؟ شاید یہ ویسا ہی بادل ہو جیسے ہود ؑ کی قوم نے (ایک بادل دیکھ کر) کہا تھا: (اور اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: ) ﴿فَلَمَّا رَ‌أَوْهُ عَارِ‌ضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَـٰذَا عَارِ‌ضٌ مُّمْطِرُ‌نَا ۚ بَلْ هُوَ مَا ٱسْتَعْجَلْتُم بِهِۦ﴾ ’’جب انہوں نے اس (عذاب کو بادل کی صورت میں اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے دیکھا تو بولے: یہ بادل ہم پر بارش برسانے والا ہے، (ہود ؑ نے کہا: نہیں) بلکہ یہ تو وہ عذاب ہے جس کی تم جلدی کر رہے تھے۔‘‘