1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: هَلْ يَأْخُذُ الإِمَامُ إِذَا شَكَّ بِقَوْل...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

714. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنَ اثْنَتَيْنِ، فَقَالَ لَهُ ذُو اليَدَيْنِ: أَقَصُرَتِ الصَّلاَةُ، أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَصَدَقَ ذُو اليَدَيْنِ» فَقَالَ النَّاسُ: نَعَمْ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَلَّى اثْنَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ كَبَّرَ، فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: اس بارے میں کہ اگر امام کو شک ہو جائے تو ک...)

714.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ (چار رکعت والی نماز میں) دو رکعت پڑھ کر علیحدہ ہو گئے۔ آپ سے ذوالیدین ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا نماز کم ہو گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ اللہ کے رسول ﷺ نے لوگوں سے پوچھا: ’‘کیا ذوالیدین سچ کہتا ہے؟‘‘ لوگوں نے ’’ہاں‘‘ میں جواب دیا تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہو گئے اور دو رکعات مزید پڑھ لیں، پھر سلام پھیرا، اس کے بعد تکبیر کہہ کر سجدے میں چلے گئے۔ یہ سجدے پہلے سجدوں کی طرح تھے یا ان سے کچھ طویل تھے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ إِذَا سَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ، أَوْ فِي ثَل...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1227. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَقَصَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ أَحَقٌّ مَا يَقُولُ قَالُوا نَعَمْ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ قَالَ سَعْدٌ وَرَأَيْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ صَلَّى مِنْ الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ فَسَلَّمَ وَتَكَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى مَا بَقِيَ وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَقَالَ هَ...

صحیح بخاری:

کتاب: سجدہ سہو کا بیان

(باب: دو رکعتیں یا تین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دے ت...)

1227.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو ذوالیدین نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا نماز میں کمی کر دی گئی ہے؟ نبی ﷺ نے اپنے اصحاب سے دریافت کیا: ’’آیا ذوالیدین صحیح کہتا ہے؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ہاں (صحیح کہتا ہے)۔ اس کے بعد آپ نے دو رکعتیں مزید پڑھیں، پھر دو سجدے کیے۔ (راوی حدیث) سعد بن ابراہیم کہتے ہیں: میں نے عروہ بن زبیر ؓ کو دیکھا، انہوں نے نماز مغرب کی دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیا، پھر گفتگو بھی کی، اس کے بعد بقیہ نماز ادا کی اور دو سجدے کیے اور فرمایا کہ نبی ﷺ نے بھی ایسے کیا تھ...

4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَتَشَهَّدْ فِي سَجْدَتَيِ السَّهْ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1228. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى اثْنَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَل...

صحیح بخاری:

کتاب: سجدہ سہو کا بیان

(

باب: سہو کے سجدوں کے بعد پھر تشہد نہ پڑھے

)

1228.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا تو آپ سے حضرت ذوالیدین ؓ نے کہا: اللہ کے رسول! کیا نماز کم ہو گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے (حاضرین سے) پوچھا: ’’ذوالیدین نے صحیح کہا ہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: جی ہاں۔ تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے اور مزید دو رکعتیں ادا کیں پھر سلام پھیرا۔ اس کے بعد اللہ أکبر کہا اور پہلے دو سجدوں کی طرح یا اس سے طویل سجدے کیے، پھر اپنا سر مبارک اٹھایا۔ سلمہ بن علقمہ کہتے ہیں: میں نے محمد بن سیرین سے پوچھا: کیا سجدہ سہو کے بعد تشہد...

5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ مَنْ يُكَبِّرُ فِي سَجْدَتَيِ السَّهْوِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1229. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَكْثَرُ ظَنِّي الْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَى خَشَبَةٍ فِي مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا وَفِيهِمْ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَهَابَا أَنْ يُكَلِّمَاهُ وَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ فَقَالُوا أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ وَرَجُلٌ يَدْعُوهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ أَنَسِيتَ أَمْ قَصُرَتْ فَقَالَ لَ...

صحیح بخاری:

کتاب: سجدہ سہو کا بیان

(

باب: سہو کے سجدوں میں تکبیر کہنا

)

1229.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے سہہ پہر کی دو نمازوں (ظہر یا عصر) میں سے کوئی نماز دو رکعت پڑھائی ۔۔ راوی حدیث محمد بن سیرین نے کہا: میرا غالب گمان ہے کہ وہ عصر کی نماز تھی ۔۔ سلام پھیر دیا۔ اس کے بعد مسجد کے اگلے حصے میں گاڑی ہوئی ایک لکڑی پر اپنا دست مبارک رکھ کر کھڑے ہو گئے۔ حاضرین میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ بھی تھے لیکن انہیں بھی آپ سے ہم کلام ہونے کی جراءت نہ ہوئی۔ جلد باز لوگ مسجد سے باہر جا کر کہنے لگے: کیا نماز مختصر ہو گئی ہے؟ ایک شخص، جسے نبی ﷺ ذوالیدین کہتے تھے، نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا آپ بھول گئے ہیں یا نماز کم کر د...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنْ ذِكْرِ النَّاسِ، نَحْوَ قَو...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6051. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى خَشَبَةٍ فِي مُقَدَّمِ المَسْجِدِ، وَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا، وَفِي القَوْمِ يَوْمَئِذٍ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، فَهَابَا أَنْ يُكَلِّمَاهُ، وَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ، فَقَالُوا: قَصُرَتِ الصَّلاَةُ. وَفِي القَوْمِ رَجُلٌ، كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُوهُ ذَا اليَدَيْنِ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَنَسِيتَ أَمْ قَصُرَتْ؟ فَقَالَ: «لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تَقْصُرْ» قَالُوا: بَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: کسی آدمی کی نسبت یہ کہنا کہ لمبا یا ٹھگنا ...)

6051.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ہمیں ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں پھر سلام پھیر دیا اس کے بعد مسجد کے صحن میں ایک لکڑی کا سہارا لے کر کھڑے ہو گئے اور اس پر اپنا دست مبارک رکھ لیا۔ حاضرین میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور حضرت عمر بن خطاب ؓ بھی موجود تھے وہ آپ کی ہیبت کی وجہ سے کچھ نہ کہہ سکے۔ جلد باز لوگ مسجد سے باہر نکل کر چہ مگوئیاں کرنے لگے کہ شاید نماز کم کر دی گئی ہے؟ حاضرین میں ایک آدمی تھا جسے نبی ﷺ ذوالیدین (لمبے ہاتھوں والا) کہا کرتے تھے۔ اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! نہ تو میں بھولا ہوں اور نہ نماز ہی کم ہوئی ہے۔ صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے کہا: اللہ ...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَخْبَارِ الآحَادِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِجَازَةِ خَبَرِ الوَاحِدِ الص...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7250. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْ نَسِيتَ فَقَالَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ كَبَّرَ ثُمَّ سَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ ثُمَّ رَفَعَ...

صحیح بخاری:

کتاب: خبر واحد کے بیان میں

(

باب : ایک سچے شخص کی خبر پر اذان نماز روزے فرائ...)

7250.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے دو رکعت پر سلام پھیر دیا تو ذوالیدین ؓ نے آپ سے پوچھا: اللہ کے رسول! نماز کم کر دی گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ آپ نےفرمایا: ”کیا ذوالیدین صحیح کہتے ہیں؟“ صحابہ نے کہا: جی ہاں۔ پھر رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے اور آخری دو رکعات ادا کیں پھر اسلام پھیرا اس کے بعد اللہ اکبر کہا اور سجدہ کیا عام نماز کے سجدے جیسا یا اس سے طویل پھر آپ نے سر اٹھایا اور پھر تکبیر کہی اور نماز کے سجدے جیسا سجدہ کیا، پھر آپ نے اپنا سر اٹھایا۔

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ وَالسُّجُودِ لَهُ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

573. حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ عَمْرٌو: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سِيرِينَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيِ الْعَشِيِّ، إِمَّا الظُّهْرَ، وَإِمَّا الْعَصْرَ، فَسَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ أَتَى جِذْعًا فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَاسْتَنَدَ إِلَيْهَا مُغْضَبًا، وَفِي الْقَوْمِ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرَ، فَهَابَا أَنْ يَتَكَلَّمَا، وَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ، قُصِرَتِ الصَّلَاةُ، فَقَامَ ذُو الْيَدَيْنِ، فَقَال...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

(باب: نماز میں بھول جانے اور سجدہ سہو کا بیان)

573.

سفیان بن عیینہ نے کہا: ہم سے ایوب نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے محمد بن سیرین سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: ہمیں رسول اللہ ﷺ نے دوپہر کے بعد کی ایک نماز ظہر یا عصر پڑھائی اور دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا، پھر قبلے کی سمت (گڑے ہوئے) کجھور کے ایک تنےکے پاس آئے اور غصے کی کیفیت میں اس سے ٹیک لگا لی، لوگوں میں ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما موجود (بھی) تھے، انھوں نے آپﷺ کی ہیبت کی بنا پر گفتگو نہ کی جبکہ جلد باز لوگ (نماز پڑھتے ہی) نکل گئے، اور کہنے لگے: نماز میں کمی ہو گئی ہے، تو

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ وَالسُّجُودِ لَهُ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

573. حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ عَمْرٌو: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سِيرِينَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيِ الْعَشِيِّ، إِمَّا الظُّهْرَ، وَإِمَّا الْعَصْرَ، فَسَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ أَتَى جِذْعًا فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَاسْتَنَدَ إِلَيْهَا مُغْضَبًا، وَفِي الْقَوْمِ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرَ، فَهَابَا أَنْ يَتَكَلَّمَا، وَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ، قُصِرَتِ الصَّلَاةُ، فَقَامَ ذُو الْيَدَيْنِ، فَقَال...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

(باب: نماز میں بھول جانے اور سجدہ سہو کا بیان)

573.

سفیان بن عیینہ نے کہا: ہم سے ایوب نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے محمد بن سیرین سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: ہمیں رسول اللہ ﷺ نے دوپہر کے بعد کی ایک نماز ظہر یا عصر پڑھائی اور دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا، پھر قبلے کی سمت (گڑے ہوئے) کجھور کے ایک تنےکے پاس آئے اور غصے کی کیفیت میں اس سے ٹیک لگا لی، لوگوں میں ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما موجود (بھی) تھے، انھوں نے آپﷺ کی ہیبت کی بنا پر گفتگو نہ کی جبکہ جلد باز لوگ (نماز پڑھتے ہی) نکل گئے، اور کہنے لگے: نماز میں کمی ہو گئی ہے، تو

10 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ السَّهْوِ فِي السَّجْدَتَيْنِ)

صحیح

1008. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيِ الْعَشِيِّ, الظُّهْرَ أَوِ الْعَصْرَ، قَالَ: فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى خَشَبَةٍ فِي مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ، فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَيْهِمَا، إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى, يُعْرَفُ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ، ثُمَّ خَرَجَ سَرْعَانُ النَّاسِ، وَهُمْ يَقُولُونَ: قُصِرَتِ الصَّلَاةُ، قُصِرَتِ الصَّلَاةُ، وَفِي النَّاسِ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، فَهَابَاهُ أَنْ يُكَلِّمَاهُ، فَقَامَ رَجُلٌ -كَ...

سنن ابو داؤد: کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل (باب: سجدہ سہو کے احکام و مسائل)

1008.

سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو پچھلے پہر کی ایک نماز پڑھائی ظہر یا عصر۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیر دیا۔ پھر آپ ﷺ مسجد کے سامنے ایک لکڑی کے پاس کھڑے ہوئے اور اپنے دونوں ہاتھ اس پر رکھ لیے۔ آپ ﷺ کا ایک ہاتھ دوسرے کے اوپر تھا۔ اور آپ کے چہرے پر ناراضی کے آثار نمایاں تھے۔ پھر جلد باز لوگ (مسجد سے) نکل آئے اور وہ کہہ رہے تھے: نماز کم کر دی گئی! نماز کم کر دی گئی! لوگوں میں سیدنا ابوبکر ؓ اور سیدنا عمر ؓ بھی تھے، مگر ہیبت کے باعث وہ آپ ﷺ سے بات نہ کر رہے تھے، تو ایک آدمی کھڑا ہوا، رسول اللہ ﷺ اسے ذوالیدین (ہاتھوں والا) کہا کرتے تھ...